اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ۷۵۰۰ سے زائد عرب اور یہودی کارکنوں نے ایک مشترکہ درخواست پر دستخط کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ آزاد ریاستِ فلسطین کو فوری طور پر تسلیم کیا جائے اور غزہ کے خلاف جاری نسل کشی کی جنگ کو روکا جائے۔
یہ مہم مقامی غیر سرکاری تنظیم ززیم کی جانب سے شروع کی گئی ہے، جس میں عرب اور یہودی سماجی کارکن شامل ہیں۔ تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ اس مہم کا مقصد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس ستمبر سے قبل دنیا تک ایک واضح اور مشترکہ پیغام پہنچانا ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ دستخط کنندگان کی تعداد جلد ہی ۱۰ ہزار سے تجاوز کر جائے گی۔ درخواست کے متن میں کہا گیا ہے فلسطین کو تسلیم کرنا اسرائیل کے لیے سزا نہیں بلکہ ایک بہتر مستقبل کی طرف قدم ہے، ایسا مستقبل جو باہمی شناخت اور دونوں قوموں کے لیے امن و سلامتی پر مبنی ہو۔
بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ دو ہی راستے ہیں یا فلسطین کو اسرائیل کے ساتھ تسلیم کیا جائے، یا پھر اس انتہا پسندانہ منصوبے کی طرف بڑھا جائے جسے اسرائیلی وزیر خزانہ بزالل اسموتریچ آگے بڑھا رہے ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے انتہا پسند وزرا کی جانب سے مغربی کنارے کے مکمل انضمام کی کوششوں کو تنظیم نے "نسلی امتیاز اور نسل کشی کی جنگ کا تسلسل قرار دیا۔ ناقدین کے مطابق اگر یہ منصوبے نافذ ہوئے تو فلسطینی ریاست کے قیام کا امکان ختم ہو جائے گا اور دو ریاستی حل مکمل طور پر دفن ہو جائے گا، جو خطے کے امن کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔
آپ کا تبصرہ